خبریں

سر حد چیمبر، ایس این جی پی ایل نے کاروباری برادری کی سہولت کے لیے ایک خصوصی ڈیسک قائم کرنے پر اتفاق

15 July 2025

سر حد چیمبر، ایس این جی پی ایل نے کاروباری برادری کی سہولت کے لیے ایک خصوصی ڈیسک قائم کرنے پر اتفاق

صدر فضل مقیم خا ن نے صنعتوں اور سی این جی سیکٹر کے لیے بلینڈڈ نرخوں پر نئے کنکشن فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

موسم سرما میں انڈسٹریز اور سی این جی اسٹیشنز کو بلا تعطل گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور بندش کا سلسلہ ختم کیا جائے

گیس سپلائی میں کم پریشر کا مسئلہ مکمل طور پر حل کیا جائے ٗ ریجنل جی ایم کے اختیارات میں اضافہ کیاجائے ٗ سرحد چیمبر

چیمبر نے ایس این جی ایل کے سینئر افسر ان کے اجلا س کے دور ان صنعتی اور تجارتی صارفین کے مسا ئل کی نشا ند ہی کی

پشاور15 جولائی 2025

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ (SNGPL) نے چیمبرمیں ایک خصوصی ڈیسک قائم اور فو کل پرسن کی تعینا تی پر اتفا ق کیا جس کا مقصد کاروباری برادری کی سہولت اور مسا ئل فوری حل کر نے اور ا ز الہ کر نا ہے۔اس با ت پر ا تفاق سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان کے ساتھ چیمبر ہاؤس میں ایس این جی پی ایل کے اعلیٰافسر ان کی ملاقات کے دوران ہو ا ہے۔اس موقع پر سر حد چیمبر کے سینئر نائب صدر عبدالجلیل جان، چیمبر کے سابق صدور زاہد اللہ شنواری، ذوالفقار علی خان، چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن آفتاب اقبال، عدنان ناصر، حسن زاہدین، شمس الرحیم، سابق سینئر نا ئب صدر عمران خان مہمند اور چیئرمین آل پا کستا ن سی این جی ایسو سی ایشن پرویزخا ن خٹک،، سی این جی اسٹیشنزکے ما لکا ن سمیت بزنس کمیو نٹی کے نمائندے اور ایس این جی پی ایل کے افسر ان بھی مو جو د تھے۔ اجلاس میں ڈی ایم ڈی آپریشنز ثاقب ارباب، ڈی ایم ڈی سروسز فیصل اقبال ٗ ایس جی ایم نارتھ تاج علی خان ٗ ایس جی ایم (پی) خرم ایوب خان ٗ جنرل منیجر پشاور وقاص اللہ شنواری ٗ جیب ایم (آر ایس) ماجد حسین اور ایس این جی پی ایل کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔سر حد چیمبر کے صدر فضل مقیم خا ن نے اپنے ابتد ائی کلمات میں موجودہ حالات میں ایس این جی پی ایل کا ایک اہم کردار اداکیا ہے اور تجارتی اور صنعتی صارفین کے مسائل کے فوری حل کے لیے متعلقہ حکام کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر مختلف تجاویز میں سر حد چیمبر کے صدر فضل مقیم خان نے نئے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کیلئے بلینڈڈ نرخوں پر گیس کنکشنکی فراہمی، آئندہ موسم سرما میں سی این جی اسٹیشنز کیلئے گیس کی بند ش کے خاتمے، مقامی تجارتی، صنعتی اور سی این جی صارفین کی سہولت کے لیے علاقائی دفاتر کے اختیارات میں اضافے کا مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے صنعتوں، کمرشل اور سی این جی اسٹیشنز کے لیے نئے کنکشنز کی فوری منظوری کے ساتھ ساتھ ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسلز (DRCs) کے قیام پر زور دیا تاکہ صارفین کی تمام کیٹیگریز کی شکایات اور مسائل کو تیزی سے حل کیا جا سکے۔سر حد چیمبر کے صدر فضل مقیم خا ن نے سیکیورٹی ڈپازٹس میں کمی، نقد رقم کی بجائے انشورنس گارنٹی کے نفاذ اور ریکوری ٹیم کے غیر قانونی اقداما ت /نا مناسب طر یقہ کار کے خاتمے پر زور دیا۔قبل ازیں اجلاس کے شرکاء نے مسائل پر روشنی ڈالی جن میں زیادہ تر گیس میٹروں کی چوری، اوور بلنگ، ریکوری، کنکشن منقطع، کم گیس پریشر، چوری اور لائن لاسز سے متعلق تھے۔سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان نے ایس این جی پی ایل کی جانب سے پورے نظام کو بہتربنانے کے لئے 150,000 مربع کلو میٹر کا نیٹ ورک چلانے پر کافی سراہا اور محکمہ کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی ایس میٹرنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، جو لائنوں کے دباؤ اورگیس سپلا ئی کی نگرانی کرے گا۔ایس این جی پی ایل کے سینئر افسر ان نے وضاحت کی کہ ٹھوس کوششوں اور بہتر منصوبہ بندی اور انتظام سے کمپنی کے لاسز صرف 5 فیصد تک رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایس این جی پی ایل نے کاروبار اور صنعتوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کاروباری حکمت عملی اپنائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بہتر انتظام اور نظام کے لیے پالیسیوں میں واضح تبدیلیاں لائی گئیں۔ ایس این جی پی ایل کے سینئر حکام نے گیس سپلائی لین بچھانے کے دور ان تباہ حل انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کیلئے ٹھیکیداروں کو ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ آئندہ موسم سر ما میں سی این جی اور صنعتی شعبے کے لیے کم پریشر اور کوئی بند ش نہیں ہوگی۔ سینئر حکام نے ایس این جی پی ایل کے علاقائی دفتر میں ایک علیحدہ صنعتی ڈیسک قائم کرنے اور سیکیورٹی ڈپازٹس کے طریقہ کار میں تبدیلی اور دورانیہ 30 سے 45 دن تک رکھا جائے گا۔ایس این جی ایل کے سینئر حکام نے یقین دلایا کہ جی ایم کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کے ساتھ بدسلوکی ٗ سروس میں کوتاہی اور سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس کے دوران ایس این جی پی ایل اور تمام شراکت داروں نے باہمی مشاورت کے ذریعے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔

NEWS