سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان نے کہا ہے کہ انڈسٹریز اکیڈیمیہ کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا تیزی سے گلوبل ویلیج میں تبدیل ہوچکی ہے جہاں پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاروبارو تجارت کے فروغ کے لئے نت نئے طریقوں کے استعمال اور جدت لانا ناگزیر ہوچکا ہے۔ سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان نے مزید کہا کہ معاشرتی ترقی میں سائنس اور ٹیکنالوجی (AI)کا کلیدی کردار ہے جس کو کسی صورت بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ڈائریکٹریٹ جنرل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکومت خیبر پختونخوا کے باہمی اشتراک خیبر پختونخواکی سائنس ٹیکنالوجی اور انوویشن کے بارے میں حکمت عملی کے آگاہی / تعارفی سیشن چیمبر ہاؤس میں منعقدہ سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ سیشن کے دوران سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر عبدالجلیل جان ٗ نائب صدر شہریار خان ٗ سابق سینئر نائب صدر شاہد حسین ٗ ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن آفتاب اقبال ٗ اشفاق احمد ٗ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری محمد شیراز ٗ ڈائریکٹرجنرل ساجد حسین ٗ سٹریٹیجی فوکل پرسن ڈاکٹر نصرمن اللہ ٗ سرحد چیمبر کے ممبران صدر گل ٗنعیم الرحمان ٗ سید آفتاب حیات ٗ قراۃ العین ٗ فضل واحد ٗ اشتیاق احمد پراچہ ٗ راشد اقبال صدیقی ٗعقیل کیانی ٗ گل رسول ٗفیروز شاہ ٗ آصف خان ٗ سرحد چیمبر کے سیکرٹری جنرل مقتصد احسن سمیت تاجر و صنعت کار بھی موجود تھے۔ سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان کا کہنا تھا کہ کاروبار اور تجارت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(AI) کا کردار مسلمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٗ انڈسٹریز اور اکیڈیمیہ کا باہمی اشتراک سے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بہتر انداز میں فروغ دیاجاسکتا ہے جبکہ کاروباری حضرات اپنے کاروبار و تجارت کووسعت دینے کے لئے دور حاضر کے جدید طریقوں کو اپنانا ضروری ہوچکا ہے اور آج کا سیشن ان کے کاروبار و تجارت کوبہتر انداز میں فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔ قبل ازیں سیشن کے دوران پالیسی کے بارے میں جامع ملٹی میڈیا پریذنٹیشن بھی پیش کی گئی۔ اس موقع پر سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان نے پالیسی کو مزید بہتر بنانے کے لئے سفارشات تحریری طور پر محکمہ کے متعلقہ افسران کوپیش کیں۔