Activities

وفاقی وزیر خزانہ اور یونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کا سرحد چیمبر کا دورہ

25 February 2025

وفاقی وزیر خزانہ اور یونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی اصلاحات اور اقدامات کے نتیجے میں ملک کی معیشت کو استحکام اور دیرپا ترقی کی طرف گامزن کیا ہے۔ ٹیکس نظام کو آسان اور بہتر بنانے کے لئے عملی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ٹیکس پالیسی آفس کو آئندہ تین چار دنوں میں فعال بنادیا جائے گا۔ پرائیویٹ سیکٹر کو ملک کے معاشی استحکام و ترقی کے لئے لیڈ کردار ادا کرنا چاہئے۔ بجٹ سازی سے قبل بزنس کمیونٹی اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری ہے تاکہ تاجروں اور عوام کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کیا جاسکے۔سرحد چیمبر اور کاروباری طبقہ کی جانب سے تجویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گاجبکہ وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی اور عوام نے گذشتہ ایک دہائی سے مشکلات کا سامنا کیا جس کا وفاقی حکومت ان کا احساس اور مکمل ادراک ہے۔موجودہ حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچاکر معیشت بحال اور استحکام کی جانب گامزن کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے فریم ورک میں رہتے ہوئے حکومتی اخراجات اور ریونیو میں توازن رکھے جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جامع اور پائیدار معاشی ترقی و خوشحالی کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرفضل مقیم خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کافی مشکل حالات سے دوچار ہے اور موجودہ حالات کے تناظر میں کاروبار ٗ صنعت تجارت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ تجارتی روٹس کی بندش کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں جمود کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاروباری طبقہ ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام اور ڈبل ٹیکسوں کے نفاذ سے تاجر برادری کو کافی مشکلات کا سامنا ہے جس کے ازالہ کے لئے عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ صدرفضل مقیم خان نے کہاکہ حکومت کاروبار دوست بجٹ کے ذریعے خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو خصوصی ریلیف اور مراعات فراہم کرے۔ چیمبر کے صدر نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے خیبر پختونخوا کے کاروباری طبقہ کے مسائل کو ایک تحریری شکل دے اور چیمبر کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو آئندہ مالیاتی سال کے بجٹ کا حصہ بنایا جائے تاکہ دہشت گردی سے متاثرہ بزنس کمیونٹی کو ہرسطح پر ریلیف دیا جاسکے۔ اجلاس کے دوران سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر عبدالجلیل جان ٗ نائب صدر شہریار خان ٗ سابق صدر اور نامور صنعت کار سینیٹر محسن عزیز ٗ سابق صدور حاجی محمد آصف ٗ زاہداللہ شنواری ٗ فواد اسحق ٗ ریاض ارشد ٗ حاجی محمد افضل ٗعدیل رؤف ٗ فیض محمد فیضی ٗ ذوالفقار علی خان ٗعفان عزیز ٗ انجینئر مقصود انور پرویز ٗ سابق سینئر نائب صدور شاہد حسین ٗ محمد نعیم بٹ ٗ ثناء اللہ خان ٗ سابق نائب صدر حارث مفتی ٗ سابق سینئر نائب صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ضیاء الحق سرحدی ٗ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سیف اللہ خان ٗ عباس فواد عظیم ٗ سجاد ظہیر ٗ آفتاب اقبال ٗ اشفاق احمد ٗ مجیب الرحمان ٗ شمس الرحیم ٗ عدنان ناصر ٗ صدام حسین اور احسان اللہ ٗ صدر گل ٗ فضل واحد ٗ ممبر آئی آرپالیسی ایف بی آر نجیب احمد میمن ٗ ڈائریکٹر ٹو فنانس منسٹر شہریار احمد ٗ اسپیشل اسسٹنٹ ٹو ایم او ایس مصطفی ڈوگر ٗ ممبر کسٹمز پالیسی ایف بی آر واجد علی ٗ اسپیشل اسسٹنٹ ٹو منسٹر محمد آصف ٗ سیکرٹری جنرل مقتصد احسن اور تاجر ٗ صنعت کار کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اجلاس کے دوران سابق صدور سینیٹر محسن عزیز ٗ حاجی محمد آصف ٗ زاہد اللہ شنواری ٗ فواد اسحق ٗ حاجی محمد افضل ٗ عدیل رؤف ٗ ریاض ارشد ٗ IAP صدر ایوب زکوڑی ٗ زرک خان ٗسابق سینئر نائب صدر شاہد حسین ٗ بخت میر جان درانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی ٗ تاجر ٗ صنعت کار کو درپیش مسائل بالخصوص پاک افغان بارڈرز کی بندش ٗ پالیسیوں اور نظام میں پیچیدگیوں ٗ بینکوں کے لینڈنگ اور بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی عدم فراہمی ٗ ٹیکس نظام میں مسائل و خامیاں اور پالیسی اور ریگولیٹری ٗ قوانین کے حوالے سے تحفظات کے بارے میں تفصیلی طور پر ایوان کو آگاہ کیا اور ان تمام مسائل کے حل کیلئے کارآمد اور قابل عمل تجاویز پیش کی۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو محمد اورنگزیب نے شرکاء کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ہے کہ اصلاحات کے ذریعے ٹیکس نظام کوآسان بنایا گیا ہے جبکہ ٹیکس پالیسی آفس کو آئندہ تین چار دنوں میں فعال بنادیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کو بااعتماد ادارہ بنانے کے لئے انسانی مداخلت کو کم کیاگیا ہے اور نظام کو جدید / آن لائن کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ جامع مشاورتی عمل شروع کیاگیا اور بزنس کمیونٹی کی تجاویزکو بجٹ کا حصہ بناکر انہیں ہر سطح پر ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ کمرشل بینکس تمام سیکٹرز کو سپورٹ کریں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت دیرپا معاشی ترقی و استحکام کے لئے کوشاں ہے اور موجودہ معاشی اعشاریہ اس بات کی دلیل ہے کہ حکومتی اصلاحات اور اقدامات کے ذریعے معیشت بحالی و ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہے جبکہ وزیر مملکت برائے خزانہ علی پریوز ملک کا کہنا تھا کہ IMF کے فریم روک میں رکھتے ہوئے حکومت اپنے اخراجات اور ریونیومیں توازن رکھا جائے گا ۔ انہوں نے سرحد چیمبر کے ممبران کو یقین دلایا کہ بجٹ میں انہیں ریلیف و مراعات فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ آخر میں سرحد چیمبر کے صدرفضل مقیم خان نے کابینہ کے اراکین اور سینئر ممبران کے ہمراہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک کو روایتی پگڑی اور شال اور چیمبر کی شیلڈ بھی تحفہ کے طور پر پیش کی۔

NEWS